Ahl E Junoon Novel By Kitab Chehra Episode 33
Ahl E Junoon Novel By Kitab Chehra Episode 33
"سلیپرز کہاں ہیں تمہاری۔۔؟"اغمازہ نے بےاختیار اپنے ننگے پاؤں کو دیکھا اور آہستہ سے گرن موڑ کر اسے دیکھا جو سخت تیور لیے قریب آرہا تھا۔وہ بےساختہ پیچھے ہوئی تھی۔
"اندھیرا۔۔اندھیرا ہورہا تھا۔۔سلیپرز نہیں مل رہی تھیں اسی لیے۔۔"
"اسی لیے تم بخار میں ننگے پاؤں نیچے آگئیں۔۔دماغ سیٹ ہے تمہارا۔۔"
"نہیں مل رہی تھیں نا۔۔"لب کاٹتی منمنائی۔۔
"نہیں مل رہی تھیں تو دماغ استعمال کرکے لائٹ آن کی جاسکتی تھی۔۔مجھے اٹھایا جاسکتا نہیں مگر میں بھی کس سے دماغ چلانے کا کہہ رہا ہوں۔۔"اسے ڈانٹتے سر جھٹکا۔اغمازہ نے بھی اس بار غصیلی نگاہوں سے اسے دیکھا۔
"میں کیوں اٹھاتی آپ کو۔۔؟"اسکے جملے میں چھپا طنز وہ بخوبی سمجھ گیا تھا۔
"بحث مت شروع کرو اب۔۔"اسے تنبیہہ کرتا ایک جھٹکے سے اپنی باہوں میں اٹھا گیا۔اغمازہ اس اچانک افتاد پر حق دق رہ گئی تھی۔
"یہ۔۔۔یہ کیا کررہے ہیں۔۔میں چل سکتی ہوں۔۔ایسی مر نہیں رہی ہوں۔۔"مچل کر اسکی گود سے اترنا چاہا۔
"میں رسک نہیں لے سکتا۔۔اور آخر کب تک تیمارداری کروں گا۔۔"جان کر اسکے دل جلانے والی بات کرتا سیڑھیوں کی سمت بڑھ گیا۔
"میں نے نہیں کہا آپ سے میری تیمارداری کریں۔۔"اسکی پرسکون شکل دیکھتی جل کر بولی۔
"خیر اتنا بےرحم نہیں اب۔۔اور ویسے بھی جب میں بیمار پڑا تم نے بھی ایسے ہی خیال رکھنا ہے۔۔"ابرو اٹھاتے حکم دیا۔اغمازہ اسے دیکھ کررہ گئی۔وہ تو شکر تھا اس وقت تمام ملازمین اپنے کواٹرز میں تھے۔
"اس طرح مت دیکھو محبت ہوگئی تو نقصان اٹھاؤ گی۔۔"کمرے کا دروازہ کھولتے اسکی نگاہیں خود پر محسوس کرتا چھیڑتے ہوئے بولا تھا مگر اغمازہ پر جیسے سناٹا سا چھا گیا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجزپرکلک کریں 👇👇👇
پچھلی قسط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇