Yeh Kesa Ishq Hai Romantic Novel By Syeda Ramsha Touqeer
Yeh Kesa Ishq Hai Romantic Novel By Syeda Ramsha Touqeer
نمک کو ہاتھ میں لے کر ، ستمگر سوچتے کیا ہو ،
ہزار زخم ہیں دل پر ، جہاں چاہو چھڑک ڈالو ۔۔۔!
جنوری کی ہلکی سرد رات ، بارش کا موسم ، پہلی بارش اور بےحد خاموشی ۔۔ بہت دلفریب منظر تھا ۔" جب اُسے شدّت سے اُسکی یاد ستا رہی تھی اور وہ اپنے ہاتھوں کو سگریٹ سے جلا رہا تھا اور سوچ رہا تھا کہ اُسنے بہت غلط کیا ، اُنہی ہاتھوں سے میں نے اُس پر ہاتھ اٹھایا تھا اور اب یہ ہاتھ نہیں بچینگے اور جس کسی نے اُس کے ساتھ غلط کرنے کا سوچا ، وہ بھی نہیں بچے گا ، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ پیار کا ناٹک کرتے کرتے مجھے اُس سے بےحد عشق ہو جاۓ گا ، میں پیار کا بھوکا شخص پیار میں مارا گیا ، اُسکو تکلیف دے کر میں خود تکلیف میں ہوں ۔ " وہ روتا سسکتا رہا تھا ، وہ پوری رات سو نہیں پایا تھا اسے اسکی یاد ستا رہی تھی ، آنسوں تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے نہ جانے کیسا قرب اس کےاندر تھا ، شاید اسے پچھتاوا تھا جو اسے اندر ہی اندر گلٹ میں مبتلا کر رہا تھا ۔۔
" تم خوش رہو ، نہ کرو یہ سب ، اللّه پاک مجھے ہر چیز کا پھل دیگا ، میں تم سے بہت محبت کرتی ہوں اور ارسل میں تمہیں اس طرح سے اداس نہیں دیکھ سکتی ۔ " وہ اسے خواب میں خوش باش