Ruswa E Zamana (Season 2) By Hamna Tanveer Episode 11
Ruswa E Zamana (Season 2) By Hamna Tanveer Episode 11
"تم کہاں آ رہی ہو؟" وہ اپنے عقب میں اسے دروازہ بند کرتے دیکھ رک گیا۔
"کیا مطلب؟" وہ الجھ گئی۔
"تم جیسی عیاش لڑکی جو رات گئے لڑکوں کے ساتھ بیٹھ کر شراب نوشی کرتی ہے اسے میں اپنے کمرے میں رکھوں گا؟" اس نے نفرت آمیز لہجے میں سوال کرتے ہوےُ دائیں آبرو اچکائی۔
"یہ کیا بول رہے ہو تم؟" وہ ششدر سی رہ گئی۔
"ہرگز نہیں۔ نیچے گیسٹ روم میں جا کر سو تم... " وہ اس کی بات کاٹتا درشتی سے بولا اور سر سے کلہ اتار کر زمین پر پھینک دیا۔
"مہ... میں تمہاری دلہن ہوں اور تم مجھے جانے کا بول رہے ہو؟" وہ بے یقینی اور شاک کے عالم میں اسے دیکھ رہی تھی۔
"بلکل ہو... میں نے کب انکار کیا اس بات سے؟ لیکن یہ بھی مت بھولو کہ رسواےُ زمانہ ہو۔" وہ چبا چبا کر کہتا اس پر کاری ضرب لگا رہا تھا۔
علیشا کو اپنی دنیا ڈولتی محسوس ہو رہی تھی۔ جسے اپنا سہارا سمجھ کر اس نے اس گھر کی دہلیز پار کی تھی وہی اس پر انگلی اٹھا رہا تھا۔
"تم اچھے سے جانتے ہو میرا کوئی قصور نہیں اس سب میں.... اور آج یہ باتیں کیوں؟ تب سے تو تم نے کچھ نہیں کہا؟" وہ ڈبڈباتی آنکھوں سے اسے دیکھ رہی تھی۔
"میں نے تم سے شادی اس لئے کی... " وہ رکا اور اس کی سرمئی آنکھوں میں جھانکنے لگا۔
وہ دم سادھے اسے دیکھ رہی تھی۔
"کیونکہ میں پلٹ نہیں سکتا تھا۔ جب شادی کا وعدہ تم سے تھا تو پھر کیسے توڑ دیتا؟" وہ سپاٹ انداز میں بولا۔
"ہاشم لیکن.... " وہ جھنجھلا کر بات ادھوری چھوڑتی اِدھر اُدھر دیکھنے لگی۔
"مجھے کمرے سے تو مت نکالو.... گھر میں مہمان ہیں۔ کیا سوچیں گے وہ؟" وہ بے بسی کے عالم میں اس کی پشت کو دیکھنے لگی۔
"کیا سوچیں گے؟" اس نے پلٹ کر اچٹتی نگاہ اس پر ڈالی۔
وہ خاموش نگاہوں سے اسے دیکھنے لگی جیسے التجا کر رہی تھی۔ اسے تو لفظ درکار نہیں ہوتے تھے علیشا کو سمجھنے کے لیے اور آج اس کا یہ غیروں والا انداز اسے توڑ کر ریزہ ریزہ کر رہا تھا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇