Afriyat Complete Novel Free Pdf By Satunt Kaur
Afriyat Complete Novel Free Pdf By Satunt Kaur
وہ درندہ ، وہ عقب میں ، میں نے اپنی آنکھوں سے اسے دیکھا ۔۔" قیصر نے کہا ۔
" نا معقول انسان۔۔۔ اب تم ہماری راتوں کی نیند بھی حرام کرو گے ؟" سکندر جارحانہ انداز میں اس کی طرف بڑھے ۔۔ لیکن قیصر کا بھائی شہزاد ان کے درمیان آگیا ۔
تب تک گھر کے سبھی لوگ وہاں پہنچ چکے تھے۔۔۔
" ابا جان حوصلہ رکھیے ، بھائی پاگل تو نہیں کہ یوں آدھی رات کو چھت پے چڑھ کے بلاوجہ فائر کھول دے ۔۔۔ کچھ تو ہوگا وہاں ، ہم چل کر دیکھ لیتے ہیں۔" شہزاد نے کہا۔
اتنے میں گھر کے دروازے پر دستک ہوئی ۔۔۔ اس پاس کے لوگوں کو بھی آدھی رات کو ان کے گھر میں چل رہے جھگڑے کا پتا چل گیا تھا۔
" آئیندہ میں یہ پستول تمہارے ہاتھ میں نہ دیکھوں ۔۔" سکندر نے آگے بڑھ کر قیصر کے ہاتھ سے پستول چھینتے ہوئے کہا ۔
جلد ہی سکندر ، شہزاد ، قیصر اور محلے کے کچھ مرد کچھ رائفلیں ، پسٹل اور لاٹھیاں لیے ٹارچوں کی روشنی میں گھر کے عقبی میدان کی طرف بڑھ رہے تھے ، اور وہاں پہنچ کر انہوں نے کسی بھی غیر معمولی سرگرمی ، کسی جانور کی موجودگی اور قدموں کے نشانات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ۔۔۔۔
" یہاں تو کسی بلی کے بچے کے پیروں کے نشان بھی نہیں ۔۔۔ کہاں ہے وہ تمہارا قوی ہیکل خوفناک درندہ ؟" نصف گھنٹے کی کھوج کے بعد سکندر نے گرجتے ہوئے کہا ۔۔ اور قیصر سے جیسے ایک لفظ تک نہ بولا گیا۔
" تمہیں شرم آنی چاہیے یوں سب کی نیندیں حرام کرتے ہوئے۔۔۔" سکندر نے بدستور گرجتے ہوئے کہا۔
" سکندر صاحب۔۔۔ آپ سمجھدار آدمی ہیں ۔ یوں لڑکے پر غصہ مت کریں ۔ بلکہ پہلی فرصت میں کسی جاننے والے ، اچھے عامل سے رجوع کریں اور اس کے سامنے تفصیل سے یہ مدعا رکھیں۔۔۔" گاؤں کے ایک بزرگ نے کہا جو گزشتہ شام کی محفل میں بھی قیصر کے گھر موجود تھا ۔
وہ پوری رات قیصر کے خاندان پر بہت بھاری تھی اور اس واقعہ کے بعد کوئی ایک لمحہ بھی نہ سو پایا۔