Chand Baliyan Romantic Novel By Fariha Khan
Chand Baliyan Romantic Novel By Fariha Khan
"مسلہ کیا ہے آپ کا ؟"وہ حمزہ کی آنکھوں کے سامنے اپنا ہاتھ لہرا کر اسے اصلی دنیا میں واپس لائی وہ ایک دم سٹپٹایا "مسلہ ؟"حیرانگی سے پوچھتے کچھ یاد آنے پر وہ سیریس ہوا "ہاں مسلہ ۔۔۔میرا نہیں آپ کے ساتھ کیا ہے یہ پوچھنے آیا ہوں"وہ ایک قدم اور آگے بڑھا " کیوں میں نے کیا کیا ہے "وہ کمر پر ہاتھ رکھے ایک ایک لفظ چبا چبا کر بول رہی تھی "پہلے آپ رات کو میرے آنے سے پہلے سو گئیں اور اب اس طرح بی ہیو کر رہی ہیں جیسے میں کوئی اجنبی ہوں "حمزہ نے اپنا غصّہ کنٹرول کرتے کہا "اچھا ہم تو بچپن سے ساتھ پلے بڑے ہیں نہ یاد ہے جب ہم دودو دن تک گلی میں لوٹ لوٹ کر کھیلتے تھے" اس نے غصّے سے کہا تو حمزہ ہنس دیا "اچھا چھوڑو دفع کرو لیٹس فورگیٹ لاسٹ نائٹ اینڈ موو اون" اس کا ہاتھ پیار سے اپنے ہاتھ میں تھامتے اسے اپنے قریب کیا ماہرخ نے سیکنڈ سے بھی پہلے اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ سے نکالا "او میاں سٹک وٹک گئے ہو میں نہ تم جیسے گھٹیا، خودغرض، اور رشوت خور شخص کو منہ نہیں لگاتی سمجھے "ماہ رخ تقریبن چیخ کر بولی حمزہ نے ناگواری سے اپنے ایک کان کو انگلی ڈال کر صاف کیا اور پھر اسے بازو سے پکڑ کر اپنی جانب کھنچا اور ایک ایک لفظ اسی کے انداز میں چبا چبا کر بولا "میں بھی تم جیسی خودسر ،سرپھری، بد دماغ ،بدتمیز اور نالائق لڑکیوں کو قابو کرنا جانتا ہوں سمجھی "حمزہ کے عمل پر ماہ رخ آنکھیں پھاڑے اسے دیکھ رہی تھی اس کی گہری بھوری آنکھوں میں پانی جمع ہونے لگا ایسے لہجے میں تو کبھی امی نے بھی کچھ نہیں کہا تھا