Aatish E Ishqam Romantic Novel By Hira Shah
Aatish E Ishqam Romantic Novel By Hira Shah
وہ دسمبر کی یخ بستہ رات تھی ۔
رات جب زی نفس اپنے کمروں میں کمبل میں دبکے آرام دہ نیند لے رہے تھے وہیں وہ اس کشادہ مگر سنسان سڑک پر مزے سے جھومتی چلتی جا رہی تھی ۔
رات کا پچھلا پہر تھا غالبا ۔
وہ وقت جگہ اور موسم کا لحاظ کیے بنا ہی دونوں ہاتھ کوٹ کی جیبوں میں ڈالے دھیمے سے گنگناتے ہوئے آگے بڑھ رہی تھی ۔
اسنے ٹخنوں تک آتا زرد فراک پہن رکھا تھا ۔ سادہ سا فراک تھا جس کا گھیراو زیادہ نا تھا ۔
اسکے اوپر سیاہ رنگ کا کوٹ پہن رکھا تھا ۔
ہوائیں اسکے چہرے پر دونوں اطراف بال گرا رہیں تھیں۔ وہ کمر سے نیچے تک لمبے تھے ۔ گہرے سیاہ بال جو کہ کندھوں تک سیدھے تھے مگر اس سے نیچے گھنگھریالے ہو جاتے تھے ۔ اسکی آنکھیں بھی ویسی ہی تھی ۔ سیاہ
گہری ۔ دلکش اور چمک دار ۔
ایک بنگلے کے سامنے اس نے قدم روکے ۔
بنگلے کے باہر کیاری بنی تھی جس میں گلاب کے مختلف رنگ کے پھول کھلے تھے مگر اندھیرے میں ہر رنگ ہی نیلگوں سا گماں دے رہا تھا ۔
وہ قریب آئی اور ہاتھ میں نازک اندامی سے پھول کو پکڑا ۔
نرم پھول اسکے نرم و ملائم ہاتھوں کو گداز لمس بخشنے لگا ۔
اسنے سانس اندر اتاری ۔
گلاب کی مخصوص خوشبو سانسوں کے زریعے اسکے بدن تک اتر گئی ۔
وہ کتنے ہی لمحے گلاب کی خوشبو سے اپنی روح کو فرحت بخشتی رہی ۔
اچانک کسی خیال کے تحت سیدھی ہوئی ۔
سڑک پر پیچھے کو گئی اور بنگلے کو بغور دیکھا ۔
اندھیرے میں رنگ معلوم نا ہوتا تھا مگر اسکی نظریں بہت تیز تھیں ۔ وہ سرمائی رنگ کے مختلف شیڈز والی دیواروں اور ٹائلوں سے آراستہ بنگلہ تھا ۔
لڑکی نے دیکھتے دیکھتے ہی گھر کا بیرونی نقشہ زہن میں مقید کر لیا ۔
ہوا کے باعث بال ایک بار مزید اڑ کر منہ پر آئے تو انگلی کی مدد سے پیچھے کیے اور اگلے ہی لمحے مسرور سی ہنسی ہنس کر آگے بڑھ گئی ۔
وہ پھر سے گنگناتے ہوئے آگے بڑھ رہی تھی ۔
ایک رتی بھر بھی نظر کسی دوسرے گھر یا بنگلے پر بھی نا ڈالتی تھی ۔
اسکی نظریں تو بن دیکھے بھی سرمائی بنگلے پر ہی جم چکی تھیں ۔
وہ ایسی ہی تھی جو چیز پہلی ہی بار میں زہن میں نقش چھوڑ جائے اسکی آنکھوں کو خیرہ کر دے یا اسکی توجہ اپنی طرف کھینچ لے وہ اسکی چاہت بن جاتی تھی اس چیز کو حاصل کرنا اسکا جنون بن جاتا تھا ۔
وہ وسعت سڑک میں دونوں بازوں کھول کر قدموں پر مکمل گھومی ۔
یخ بستہ ہوائیں اور موسم کی سختی اس پر اثر انداز نہیں ہو رہی تھی ۔
نیلگوں روشنی میں پریشال چلتی ہوئی اسکا ہی حصہ لگ رہی تھی ۔ دفعتا وہ ایک موڑ مڑی اور گویا ہوا میں کہیں غائب ہو گئی ۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ