Zeh Taa Nah Nafrat Com Novel By Soha Khan
Zeh Taa Nah Nafrat Com Novel By Soha Khan
زمان خان تم میری بات سے انکار کر رہے ہو ۔۔۔۔۔ ایک گرجدار آواز لاؤنچ میں گونجی تھی ملازم ڈر کر ایک قدم پیچھے ہوئے مگر اُسے تو کوئی فرق ہی نہیں پڑا وہ ویسے ہی اکڑ کر کھڑا تھا ۔۔۔۔۔
بابا میں نے آپ کی ہر بات مانی ہے مگر یہ نہیں میری زندگی کا اتنا اہم فیصلے آپ خود کیسے کر سکتے ہیں مجھے بھی حق ہونا چائیے اس فیصلے میں ۔۔۔۔۔ وہ اپنے غصے کو قابو میں رکھتے آہستگی سے بولا مگر اُس کے اندر کا توفان بہت جلدی پھٹ کر باہر آنے والا تھا ۔۔۔۔۔
زمان خان میں نے فیصلہ کر لیا ہے کے تم زرغونہ سے ہی شادی کرو گے اب مجھے اس بات پر کوئی بہس نہیں چائیے ۔۔۔۔۔ انثار خان کہتے اپنی چادر کندھے سے درست کرتے اپنے کمرے میں چلے گئے ۔۔۔۔۔
ٹھیک ہے پھر بابا اگر آپ کا یہ آخری فیصلہ ہے تو میرا بھی یہ آخری فیصلہ ہے کے میں زرغونہ سے شادی نہیں کروں گا ۔۔۔۔۔۔ زمان بھی تیز آواز میں کہتا حویلی سے نکل گیا تھا ۔۔۔۔۔ پیچھے انثار خان نے نفی میں سر ہلایا ۔۔۔۔۔