Khayal E Yaar Romantic Novel By Sehar
Khayal E Yaar Romantic Novel By Sehar
بھلا مجھے میں ایسا کیا جو کوئی مجھے چاہے گا وہ پھر اس کی بات گونجی
آپ میں ایک عجب کشش ہے آپ مجھے کھینچتی ہیں آپ ے طرف
مجھے کیوں باربار اسکے باتیں یاد آرہی ہیں کیا ہوگیا ہے مجھے۔
تم مان کیوں لیتی کے تم بھی اس کو چاہتی ہو ۔
اس کو آواز آئی اس نے پیچھے دیکھا تو اس کو اپنا آپ دیکھا۔
تم کون ہو عائزہ نے پوچھا؟
میں تم ہوں اور تم میں ہو ہم دونوں ایک ہیں وہ بولی۔
وہ تمہیں بہت چاہتا ہے اور تم بھی اس کو چاہتی ہو یہ مان لو وہ بولی۔
نہیں میں چاہتی اس کو میرے دل میں کچھ نہیں اس کے لیے وہم اس کو بھی اور مجھے بھی عائزہ نے کہا ۔
نہ اس کو وہم نا تم وہم ہے دونوں جل رہے ہو ایک ہی آگ میں پر فرق ایک بات کا ہے اس نے مان لیا ہے تم مان نہیں رہی وہ بولی۔
میرے مان جانے سے کیا ھوگا تم بتاؤ عائزہ نے کہا۔
حقیقت کو مان لینا چاہیے حقیقت سے بھاگنا کیوں یہ حقیقت تو اتنی خوبصورت ہے محبت بہت پیاری چیز ہوتی عائزہ یہ نصیب والوں کو ملتی ہے ہر کسی کو نہیں ملتی وہ بولی۔
اور میں خود کیا ہوں میرا رنگ دیکھا ہے تم نے نا میں محبت کر سکتی نا مجھے کوئی عائزہ نے کہا
رنگ کو کون دیکھتا ہے کیا مجنوں نے دیکھا تھا رنگ کو پھر بھی اس کے عشق جیسا عشق کیا کسی نے نہیں نا محبت رنگ سے نہیں ہوتی عائزہ محبت تو دو روحیں آپس میں کرتی ہیں
روح روح کو کھینچتی ہے محبت روحوں کا ملن ہے ہے جسم کیا خاک مٹی مل جائے گا رہے گئی تو روح نا روح ھمیشہ تھی اور ھمیشہ رہی گئی وہ بولی
تو میرا اور اسکا رشتہ روح کا ہے عائزہ نے کہا
ہاں اسکا اور تمہارا روح کا رشتہ ہے تم اس کو کھینچتی ہو وہ تمہیں عائزہ روح سے روح کو جوڑ لو ڈوب جائو آنکھیں بند کر کے یہاں ڈوب جانا بھی کنارے لگنا ہے وہ بولی
اگر میں ڈوب گئی تو عائزہ نے ڈر کر کہا
یہ ڈر نکال دو آپ ے اندر سے کے ڈوب جائو گئی کوئی اپنے در پر بلا کر اسکو ڈوبنے تھوڑی دے گا وہ بولی۔