Tere Naal Ishq Novel By Pari Shah Episode 14
Tere Naal Ishq Novel By Pari Shah Episode 14
"معاف نہیں کرنا۔تو کوئی سزا دے دو لیکن میری یہ تکلیف ختم کر دو عبیر۔ یہ مجھے پل پل مار رہی ہے پلیز عبیر کوئی سزا دے دو بھلے میری جان لے لو لیکن یہ تکلیف ختم کر دو۔" اس کے قدموں میں بیٹھا وہ ہاتھ جوڑ کر کہتا پھوٹ پھوٹ کر رو دیا
"بند کرو اپنا ناٹک اور جاؤ یہاں سے۔ میرا ظرف اتنا بڑا نہیں کہ ایک ایسے شخص کو معاف کر دوں جس نے مجھے داغدار کیا ہو۔" عبیر نفرت سے منہ پھیر گئی
"عبیر۔" حمدان نے اس کے پاؤں پکڑنے چاہے تو عبیر جلدی سے پیچھے ہٹی
"نہیں حمدان آج نہیں۔بہت سہا ہے میں نے صرف تمہاری وجہ سے۔ بیوی تھی میں تمہاری۔ اللہ نے تمہیں میرا محافظ بنایا تھا پر کیا کیا تم نے۔ محافظ ہو کر بھی میری حفاظت نہ کر سکے۔ تم نے اس رات مجھے گھر سے باہر نکالتے یہ سوچا کہ ایک اکیلی لڑکی جس کو راستوں کا بھی علم نہیں جو اکیلی باہر نہیں گئی کبھی۔ وہ رات کے وقت کہاں جائے گی۔ جگہ جگہ بھیڑیے چیڑ پھاڑ کرنے کو منہ کھولے بیٹھے ہیں تم نے نہیں سوچا وہ ڈر پوک سی لڑکی کیسے خود کو بچائے گی۔ تم نے کچھ نہیں سوچا کہ مجھ پہ کیا گزری جب میرے ہی شوہر نے میرے کردار پہ انگلی اٹھا کر مجھے گھٹیا ثابت کیا۔کیا قصور تھا میرا حمدان کیا قصور تھا۔ میں نے تو کبھی تم سے کوئی مطالبہ بھی نہیں کیا تھا اپنا جائز حق بھی نہیں مانگا تھا پھر کس بات کی سزا دی تم نے۔" اپنی بھیگی آنکھیں صاف کرتے نم آواز میں کہتے وہ حمدان کی روح تک جھنجھوڑ گئی۔۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇