Mah E Zaad Romantic Novel By Mahnoor Shehzad Episode 13
Mah E Zaad Romantic Novel By Mahnoor Shehzad Episode 13
زاد کی نظریں واشروم کی طرف بڑھی اور ماہویرا نے بھی اسے دیکھا ٹراؤزر شرٹ میں ملبوس دوپٹہ کے بغیر کھلے بالوں میں زاد کے سامنے اس طرح کھڑا ہونے میں اسے شدید شرمندگی محسوس ہورہی تھی وہ شرمندگی سے نظریں جھکا گئی
"تم ادھر"
زاد اسے دیکھتے ہوئے حیرانگی سے پوچھنے لگا ماہویرا نے اثبات میں سر ہلا دیا
"وہ میرے واشروم کا شاور خراب تھا اس لیے یہاں آ گئی ایک سوری"
ماہویرا ایک ہی سانس میں اسے کہتے ساتھ آگے کی طرف بڑھنے لگی بیلی جوتی کی وجہ سے وہ سلپ ہوئی اور زاد کی طرف جا گری اچانک اس کے اپنے پر گرنے پر ساتھ بھی ان بیلنس ہوا اور دونوں بیڈ پر جا گرے ماہویرا ڈر سے آنکھیں بند کر گئی
زاد کی نظریں ماہویرا کے چہرے پر گئی اس کے گیلے بال زاد کے منہ پر تھے اور چہرہ زاد کے چہرے بلکل قریب تھا ماہویرا نے آنکھیں کھولیں دونوں کی آنکھیں ایک دوسرے سے ٹکرائیں ماہویرا کا دل بہت تیز دھڑک رہا تھا وہ زاد کے اوپر اور اس کی قید میں تھی
زاد نے اپنی انگلیوں کی مدد سے اس کے چہرے کے آگے سے بال ہٹائے اور اسے گہری نظروں سے دیکھنے لگ گیا۔۔۔
"ماہویرا تم کیا فضول حرکتیں کیے جارہے ہو آج"
ماہویرا دل میں خود کو کوستے ہوئے بولتی کہنے لگی اور دوسری طرف زاد کا دل کیا سب رک سا جائے اور وہ اسی طرح اس کے قریب رہے اس میں سے آتی خوشبو زاد کو بےقابو کررہی تھی
"مجھے ۔۔۔نہیں پتہ ۔۔کیسے سلپ ہوگئی ایم سوری"
ماہویرا ایک بار پھر شرمندہ سی ہوتی نظریں جھکا کر رک رک کر کہنے لگی
"اٹس اوکے"
زاد اس کے چہرے پر ہی نظریں جمائے بولا ماہویرا اسے دیکھنے لگی
"مجھے روم میں جانا چاہیے اب"
ماہویرا اسے دیکھتے ہوئے بولی زاد ہوش میں آیا اور اسے کھڑا کرنے لگا ماہویرا خاموشی سے چلی گئی اور زاد بالوں پر ہاتھ پھیرتا شرمندہ سا ہوا
"کیا تھا یہ؟"
زاد خود سے بولتا کندھے اچکائے باتھروم کی طرف بڑھ گیا
ماہویرا کمرے میں آتے ہی اپنی رکی ہوئی سانس کو بہال کرنے لگی۔۔۔
___
وہ دونوں اس وقت ریسٹورنٹ میں موجود تھے سامنے ایک لڑکی موجود تھی جینز شرٹ پہننے کافی ناردرن تھی۔
"اپنی فٹنس کا راز تو بتائیں مسٹر آریز احمد"
وہ مسکراتے ہوئے آریز کو دیکھتے ہوئے پوچھنے لگی السہ نے فوراً اس کی طرف دیکھا
"یہ کوئی راز نہیں "
وہ چہرے پر ہلکی سی مسکان لیے اسے جواب دینے لگا السہ نے آنکھیں چھوٹی کیے اسے دیکھا
"وہ کافی ہینڈسم ہے"
وہ مسکراتے ہوئے اسے بولی جس پر آریز بس مسکرا سکا السہ غصے سے پانی کا گلاس لبوں سے لگا گئی
اس سے پہلے آریز کچھ بولتا السہ نے بیچ میں مداخلت کی
"سر میرے خیال سے یہاں پر میٹنگ تھی تو وہی کرنی چاہیے دیر ہو رہی ہے"
السہ سرد لہجے میں آریز کو دیکھتے ہوئے بولتی سامنے موجود لڑکی کو گھورنے لگی
"یہ شیور "
آریز اسے سپاٹ لہجے میں جواب دیتا میٹنگ کے متعلق بات شروع کر گیا اور السہ خاموشی سے سب سن رہی تھی اور بار بار سامنے موجود لڑکی کو دیکھ رہی تھی جو آنکھیں آریز پر ٹکائے ہوئے تھی۔۔۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےلنک کلک کریں 👇👇👇
پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول